اسرائیل: متفقہ نائبوں کے ساتھ حکومتی اتحاد کو مضبوط بنانے کے لئے ایک قانون کیا گیا پاس

گزشتہ روز نسیٹ اجلاس میں موجودہ حزب اختلاف کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز نسیٹ اجلاس میں موجودہ حزب اختلاف کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل: متفقہ نائبوں کے ساتھ حکومتی اتحاد کو مضبوط بنانے کے لئے ایک قانون کیا گیا پاس

گزشتہ روز نسیٹ اجلاس میں موجودہ حزب اختلاف کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز نسیٹ اجلاس میں موجودہ حزب اختلاف کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اسرائیل میں نئے حکومتی اتحاد نے پارلیمنٹ میں ایک قانون پاس کیا ہے جس کے تحت بلاکس کے ممبروں کو اس میں عیب پیدا ہونے اور اس میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی ہے اور یہ بل جسے "لیکود پارٹیشن قانون" کے نام سے جانا جاتا ہے اتحاد کی مضبوطی کے مقصد سے قانون کے سلسلہ کا ایک حصہ ہے۔

مشترکہ فہرست کے ممبران کی طرف سے ووٹ ڈالنے کے سلسلہ میں باز رہنے کے بعد اس قانون کو منظوری مل گئی ہے اور اس کے علاوہ یمینا کے رکن پارلیمنٹ امیچائی شکلی اور یسریل بیٹینو کے ایلی عابدار بھی ووٹ دینے سے باز رہے ہیں۔

یہ ترمیم آج کی صورتحال سے متصادم ہے جس کے مطابق پارلیمانی بلاک کے ایک تہائی ارکان کو معزول کرنا ہوگا تاکہ ان پارٹیوں سے الگ ہونے والے ممبران پارلیمنٹ پر پابندیاں عائد نہ کی جائیں۔(۔۔۔)

جمعرات 28 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 08 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15563]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]