جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3074046/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
گزشتہ روز جزائر میں گزشتہ ماہ کی 12 تاریخ کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کے بعد نئی حکومت کے تشکیل کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر عبد المجید تبون نے انتخابات سے قبل حکومت چلانے والی ٹیم کے لئے انتہائی اہم ارکان کو برقرار رکھا ہے لیکن انہوں نے دو ہیوی ویٹ وزراء یعنی وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو برخاست کرکے ان کی جگہ سابق وزیر خارجہ رمطان لعمامرة اور وزیر عدل بلقاسم زغماتی کو معزول کرکے ان کی جگہ سپریم کورٹ کے پہلے صدر عبد الرشید طبي کو منتخب کیا ہے۔
حکومت سازی کے بارے میں جو بات قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ پہلے وزیر ایمن بن عبد الرحمٰن نے اپنے عہدہ کے ساتھ وزارت خزانہ کی ذمہ داری بھی لے لی ہے جسے وہ سابقہ حکومت میں چلا رہے تھے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)