واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکرات

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکرات

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایک دورے کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اعلی عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو مستحکم کرنے اور باہمی تعاون کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے خواہ معیشت سے نمٹنے کا مسئلہ ہو یا مشرق وسطی میں کشیدگی کو کم کرنا ہو یا اس کے علاوہ دفاعی اور سلامتی شراکت داری کی فائل ہی کیوں نہ ہو۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے دونوں ممالک کے مابین شراکت داری اور اس کی ترقی کے طریقوں کے ساتھ ساتھ اس خطے کی اہم ترین پیشرفتوں پر بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 08 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15563]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]