واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکرات

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکرات

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایک دورے کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اعلی عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو مستحکم کرنے اور باہمی تعاون کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے خواہ معیشت سے نمٹنے کا مسئلہ ہو یا مشرق وسطی میں کشیدگی کو کم کرنا ہو یا اس کے علاوہ دفاعی اور سلامتی شراکت داری کی فائل ہی کیوں نہ ہو۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے دونوں ممالک کے مابین شراکت داری اور اس کی ترقی کے طریقوں کے ساتھ ساتھ اس خطے کی اہم ترین پیشرفتوں پر بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 08 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15563]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]