صدر ہائٹی کے قتل میں دو امریکی اور 26 کولمبیائی باشندے ہوئے شریک

قتل کی کاروائی میں شریک ہونے والے 28 افراد میں سے گرفتار ہونے والے بعظ مشتبہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قتل کی کاروائی میں شریک ہونے والے 28 افراد میں سے گرفتار ہونے والے بعظ مشتبہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

صدر ہائٹی کے قتل میں دو امریکی اور 26 کولمبیائی باشندے ہوئے شریک

قتل کی کاروائی میں شریک ہونے والے 28 افراد میں سے گرفتار ہونے والے بعظ مشتبہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قتل کی کاروائی میں شریک ہونے والے 28 افراد میں سے گرفتار ہونے والے بعظ مشتبہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہائٹی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ہائٹی کے صدر جوولن موئس کے قتل کا ذمہ دار کمانڈو دستہ 26 کولمبیائی اور دو امریکیوں پر مشتمل ہے اور پولیس ڈائریکٹر جنرل لیون چارلس نے عبوری وزیر اعظم کلاڈ جوزف کے ساتھ دارالحکومت پورٹ-او-پرنس سے ٹیلیویژن پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ دو کولمیائی باشندوں کے علاوہ ہائٹی نژاد دو امریکی افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ تین کولمبیائی ہلاک ہوئے ہیں اور آٹھ دیگر ابھی بھی فرار ہیں۔

نشریاتی پروگرام کے دوران گرفتار ملزمان کو زمین پر بیٹھے ہوئے اور ہتھکڑی لگے ہوئے دکھایا گیا ہے جن میں سے کچھ کو شدید چوٹیں بھی آئیں ہیں اور چارلس نے مزید کہا ہے کہ اس معاملہ کا تعلق 28 حملہ آوروں کے کمانڈو سے ہے جن میں 26 کولمبیائی باشندے بھی شامل ہیں جنھوں نے صدر کے قتل کے لئے یہ آپریشن کیا تھا اور چارلس نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کے زیر استعمال ہتھیار اور مواد بھ؛ برآمد ہوئے ہیں اور انہوں نے دیگر آٹھ حملہ آوروں کی تلاش کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ نے دو امریکی شہریوں کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن جمعرات کو کہا ہے کہ اس نے تحقیقات میں ہائٹی پولیس کی مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے اور امریکہ میں ہائٹی کے سفیر پیکیٹ ایڈمنڈ نے کہا ہے کہ قاتل انتہائی تربیت یافتہ اور بھاری ہتھیاروں سے لیس غیر ملکی فوجی تھے اور انہوں نے ظاہر کیا کہ وہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کے ایجنٹ ہیں۔

تائپے میں تائیوان کی حکومت نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ ہائٹی پولیس جمعرات کو ہائٹی میں واقع اپنے سفارت خانے میں داخل ہوئی ہے اور کچھ مسلح ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو عمارت میں گھس کر وہاں چھپ گئے تھے۔

سفارت خانے نے فرانسیسی زبان میں دئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے شام چار بجے کے قریب آپریشن شروع کیا اور 11 مشتبہ افراد کو کامیابی کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے اور یہ عمل آسانی سے مکمل ہو گیا اور تائیوان کی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان جوآن او نے کہا ہے کہ سفارتخانہ کو قتل کے تناظر میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بدھ کو بند کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 10 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15565]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]