نیوم اجلاس کی وجہ سے سعودی عمانی تعاون میں ہوا مزید اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3088616/%D9%86%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
نیوم اجلاس کی وجہ سے سعودی عمانی تعاون میں ہوا مزید اضافہ
شاہ سلمان کو کل نیوم میں سلطان ہیثم کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور ساتھ میں شہزادہ محمد بن سلمان بھی ہیں (ایس پی اے)
گزشتہ روز نیوم میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ایک سربراہی کانفرنس کا انعقاد ہوا ہے جس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے سعودی عرب کے وزیر دفاع، نائب وزیر اعظم، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دونوں طرف کے سینئر وزراء اور عہدیدارزں کی موجودگی میں کی ہے۔ یہ سربراہی کانفرنس مشترکہ رابطہ کونسل کے افتتاح کے بعد اختتام پذیر ہوئی ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے کیونکہ دونوں فریقین نے خادم حرمین شریفین اور سلطان عمان کے سلطان کے درمیان ہونے والے سرکاری مذاکرات کے اس اجلاس کے بعد افہام وتفہیم کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے جس میں دونوں برادر ممالک کی رہنماؤں کے مابین تاریخی طور پر قائم برادرانہ تعلقات، مشترکہ تعاون کے امکانات اور اس کو بڑھانے اور ترقی کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
شاہ سلمان اور سلطان ہیثم نے ایک دوسرے کو اعزازات سے نوازا ہے کیونکہ خادم حرمین شریفین نے شاہ عبد العزیز میڈل سلطان ہیثم کی تعریف میں پیش کیا جنہوں نے شاہ سلمان کو آل سعید میڈل پیش کیا ہے جو عمانی اعزاز کا سب سے بڑا درجہ ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)