نیوم اجلاس کی وجہ سے سعودی عمانی تعاون میں ہوا مزید اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3088616/%D9%86%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
نیوم اجلاس کی وجہ سے سعودی عمانی تعاون میں ہوا مزید اضافہ
شاہ سلمان کو کل نیوم میں سلطان ہیثم کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور ساتھ میں شہزادہ محمد بن سلمان بھی ہیں (ایس پی اے)
گزشتہ روز نیوم میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ایک سربراہی کانفرنس کا انعقاد ہوا ہے جس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے سعودی عرب کے وزیر دفاع، نائب وزیر اعظم، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دونوں طرف کے سینئر وزراء اور عہدیدارزں کی موجودگی میں کی ہے۔ یہ سربراہی کانفرنس مشترکہ رابطہ کونسل کے افتتاح کے بعد اختتام پذیر ہوئی ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے کیونکہ دونوں فریقین نے خادم حرمین شریفین اور سلطان عمان کے سلطان کے درمیان ہونے والے سرکاری مذاکرات کے اس اجلاس کے بعد افہام وتفہیم کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے جس میں دونوں برادر ممالک کی رہنماؤں کے مابین تاریخی طور پر قائم برادرانہ تعلقات، مشترکہ تعاون کے امکانات اور اس کو بڑھانے اور ترقی کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
شاہ سلمان اور سلطان ہیثم نے ایک دوسرے کو اعزازات سے نوازا ہے کیونکہ خادم حرمین شریفین نے شاہ عبد العزیز میڈل سلطان ہیثم کی تعریف میں پیش کیا جنہوں نے شاہ سلمان کو آل سعید میڈل پیش کیا ہے جو عمانی اعزاز کا سب سے بڑا درجہ ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)