یمن میں جامع حل کے سلسلہ میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ہوا ایک معاہدہ

سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

یمن میں جامع حل کے سلسلہ میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ہوا ایک معاہدہ

سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز جاری سعودی عرب اور عمان کے مشترکہ بیان میں یمن کے بحران کے سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے، ایرانی جوہری اور میزائل فائل کے ساتھ سنجیدگی اور موثر انداز میں تعاون کرنے پر دونوں ممالک کے خیالات کی اتفاق کی تصدیق کی گئی ہے۔

سلطان عمان ہیثم بن طارق کے سعودی عرب دورہ کے اختتام سے قبل کل جاری ہونے والے اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمنی بحران کا جامع سیاسی حل خلیج کے اقدام، اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار، جامع یمنی قومی مکالمہ کانفرنس کے نتائج، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216، یمنی بحران کے خاتمے کے لئے سعودی اقدام اور یمنی عوام کے انسانی پریشانیوں کو ختم کرنے پر مبنی ہے۔

بیان میں دونوں ممالک کے مابین تعاون اور ایرانی جوہری اور میزائل فائل کے تمام اجزاء اور صورتحال کے ساتھ سنجیدگی اور مؤثر طریقے سے معاملہ کرنے کی اہمیت کی طرف اس طرح نشاندہی کی گئی ہے جس سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استقرار واستحکام حاصل ہو سکے اور اچھی ہم آہنگی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی جواز کے لئے احترام اور خطے کو تمام غیر مستحکم سرگرمیوں سے بچایا جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]