کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
TT

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے گزشتہ روز "کورونا" کی وجہ سے دنیا میں بھوک کی شدت میں اضافے کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور اس بات کا ذکر کیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ پر وبائی مرض کے اثرات دیرپا ہوں گے کیونکہ سال 2020 کے دوران بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تنظیم نے واضح کیا ہے کہ کم از کم 15 سالوں میں یہ اضافہ سب سے بڑا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ "کورونا" 2030 تک اقوام متحدہ کے بھوک کو ختم کرنے کے اہداف کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

زرعی ترقی کے بین الاقوامی فنڈ، یونیسف تنظیم، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے تیار کردہ ایک رپورٹ میں "ایف اے او" تنظیم نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 720 سے 811 ملین افراد کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا ہے جو پچھلے سال کے مقابلہ میں تقریبا 118 ملین افراد کی زیادتی ہوئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]