ایران کی ملیشیاؤں پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے بائیڈن پر دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3088676/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84-%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
ایران کی ملیشیاؤں پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے بائیڈن پر دباؤ
8 جولائی کو انبار میں امریکی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے راکٹ لانچر کی باقیات جمع کرتی ہوئی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو عراق اور شام میں امریکی افواج کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے حملوں کا آہنی ہاتھ سے جواب دینے کے لئے زیادہ دباؤ کا سامنا ہے۔
ان حملوں کے سایہ میں پیر کی شام سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ذریعہ منعقدہ ایک خفیہ بریفنگ ہوئی ہے جو کمیٹی کے ممبروں کو عراق میں جنگی مینڈیٹ کو کالعدم قرار دینے کے کسی بھی ممکنہ دباؤ سے آگاہ کرنے کے لئے تھا اور جلد ہی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے حملوں سے بھی واقف کرایا گیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)