ایران نے اپنی ملیشیاؤں سے مشرقی شام میں امریکیوں کو نشانہ بنانے کا کیا مطالبہ

گزشتہ جون میں ایک شخص کو شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے دیہی علاقوں میں ایک گاڑی میں بچوں کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جون میں ایک شخص کو شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے دیہی علاقوں میں ایک گاڑی میں بچوں کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران نے اپنی ملیشیاؤں سے مشرقی شام میں امریکیوں کو نشانہ بنانے کا کیا مطالبہ

گزشتہ جون میں ایک شخص کو شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے دیہی علاقوں میں ایک گاڑی میں بچوں کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جون میں ایک شخص کو شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے دیہی علاقوں میں ایک گاڑی میں بچوں کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے انٹلیجنس کے سربراہ حسین طائب نے گزشتہ ہفتے بغداد میں عراق کے مسلح دھڑوں کے رہنماؤں سے اپنی ملاقات کے دوران شام میں امریکی افواج کے خلاف انتقامی کاروائیاں شروع کرنے کے لئے کہا ہے۔
 
رائٹرز نیوز ایجنسی نے کل مسلح دھڑوں کے 3 ذرائع اور دو عراقی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طائب نے عراق میں مسلح دھڑوں سے امریکی اہداف پر اپنے حملے تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ شام میں امریکی فوجیوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں شروع کرکے اپنے حملوں میں اضافہ کریں۔

خطے کے ایک سینئر عہدیدار جنھیں ایرانی حکام نے طائب کے دورے کی بریفنگ دی ہے انہوں نے کہا ہے کہ آئی آر جی سی کے انٹلیجنس کے سربراہ نے عراقی مسلح دھڑوں کے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور انہیں سپریم لیڈر علی خامنئی کا پیغام پہنچایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ عراق میں امریکی افواج پر دباؤ جاری اس وقت رکھیں جب تک کہ وہ خطے سے باہر نہ چلے جائیں۔(۔۔۔)

بدھ 04 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 14 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15569]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]