متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے
TT

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے
گزشتہ روز اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد محمود آل خواجہ نے اسرائیلی صدر يتسحاق ہرتسوغ اور متحدہ عرب امارات کی وزیر برائے خوراک وپانی کی سلامتی مریم المحیری کی موجودگی میں تل ابیب  اپنے ملک کے سفارت خانے کا افتتاح کیا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جو ستمبر 2020 میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے ابراہیمی امن معاہدے کی روشنی میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے فریم ورک کے تحت لیا گیا ہے۔

ہرتسوغ نے ایک تقریر کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کا افتتاح مشرق وسطی کے امن، خوشحالی اور سلامتی کے مستقبل کی طرف ہمارے مشترکہ سفر کا ایک نیا مرحلہ ہے اور متحدہ عرب امارات کے پرچم کو تل ابیب میں فخر سے لہراتے ہوئے دیکھنا صرف ایک سال قبل کئی طریقوں سے ایک دور کا خواب تھا  لیکن آج یہ ایک معمول بات ہو چکی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 15 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15570]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]