متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے
TT

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے

متحدہ عرب امارات نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا ہے
گزشتہ روز اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد محمود آل خواجہ نے اسرائیلی صدر يتسحاق ہرتسوغ اور متحدہ عرب امارات کی وزیر برائے خوراک وپانی کی سلامتی مریم المحیری کی موجودگی میں تل ابیب  اپنے ملک کے سفارت خانے کا افتتاح کیا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جو ستمبر 2020 میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے ابراہیمی امن معاہدے کی روشنی میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے فریم ورک کے تحت لیا گیا ہے۔

ہرتسوغ نے ایک تقریر کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کا افتتاح مشرق وسطی کے امن، خوشحالی اور سلامتی کے مستقبل کی طرف ہمارے مشترکہ سفر کا ایک نیا مرحلہ ہے اور متحدہ عرب امارات کے پرچم کو تل ابیب میں فخر سے لہراتے ہوئے دیکھنا صرف ایک سال قبل کئی طریقوں سے ایک دور کا خواب تھا  لیکن آج یہ ایک معمول بات ہو چکی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 15 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15570]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]