ٹکنالوجی کی وجہ سے "کورونا" کے زمانے میں "سمارٹ زیارت" کا ہوا ایجاد

حج کی ادائگی کو آسان بنانے والے متعدد تقنیات کے ضمن میں زمزم کے پانی کو تقسیم کرتے ہوئے روبورٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
حج کی ادائگی کو آسان بنانے والے متعدد تقنیات کے ضمن میں زمزم کے پانی کو تقسیم کرتے ہوئے روبورٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

ٹکنالوجی کی وجہ سے "کورونا" کے زمانے میں "سمارٹ زیارت" کا ہوا ایجاد

حج کی ادائگی کو آسان بنانے والے متعدد تقنیات کے ضمن میں زمزم کے پانی کو تقسیم کرتے ہوئے روبورٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
حج کی ادائگی کو آسان بنانے والے متعدد تقنیات کے ضمن میں زمزم کے پانی کو تقسیم کرتے ہوئے روبورٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
اس سال سعودی عرب کی طرف سے حجاج کرام کی تعداد کو کم کرنے اور حج کو صرف اپنے شہریوں اور 150 مختلف ملکوں کے باشندوں کے لئے محدود رکھنے کے فیصلہ کے بعد 60 ہزار عازمین حج کورونا وبائی امراض "کوویڈ ۔19" کے حالات کی وجہ سے ایک چھوٹی تعداد اور جدید ٹکنالوجی کے ساتھ ایک استثنائی حج میں اپنی عبادات ادا کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

چونکہ یہ ایک استثنائی حج ہے؛ لہذا سعودی عرب میں متعلقہ اداروں نے متعدد تکنیکوں کے ذریعہ رواں سال عازمین کی خدمت کے لئے ٹکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے تمام ذرائع مہیا کیے ہیں جن سے عبادات کی ادائگی میں سہولت پیدا ہوئی ہے اور انفیکشن یا کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنے کے سلسلہ میں عازمین حج محفوظ ہیں اور ان کی صحت اچھی ہے۔

الیکٹرانک حج

الیکٹرانک حج کے آغاز کا مطلب گھریلو عازمین حج کے لئے کمپنیوں اور اداروں کے ذریعہ پیش کردہ متعدد سروس پروگراموں کی نمائش کے لئے ایک نفیس الیکٹرانک پورٹل میں نظام اور اعداد وشمار ہے جو وزارت حج حج ادا کرنے کے خواہشمند افراد کو انتخاب کرنے کے لئے مہیا کرتی ہے جو ان کے مناسب ہو اور جس سے انہیں مختلف خدمات کے سلسلہ میں کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ برقی معاہدہ کرنے کی اجازت مل سکے اور اس پورٹل میں 550 ہزار سے زیادہ افراد کی رجسٹریشن ہوئی ہے جن میں سے 60 ہزار کو رجسٹریشن کا عمل مکمل کرنے اور فیسوں کو آن لائن ادا کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

عبادات کے کارڈ
ہر حاجی کو ایک شائع اسمارٹ کارڈ دیا جائے گا جو نزدیکی فیلڈ مواصلاتی ٹیکنالوجی "این ایف سی" کے ساتھ کام کرے گا جس کے ذریعہ یہ کارڈ مختلف خصوصیات اور خدمات پیس کرے گا جیسے کہ حاجیوں کی رہائشی اور ذاتی معلومات، مقدس مقامات میں ان کے رہنے کی جگہ، مختلق مقامات میں داخل ہونا اور غیر منظم حج کی حد بندی کرنا۔(۔۔۔)

اتوار 08 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 18 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15573]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]