مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عجلت پسند حجاج کو الوداع کرنے کے لئے منیٰ کا مزار آج (تشریق کے دوسرے دن) غروب آفتاب سے قبل تیار ہو ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ منی کو کی طرف سے حرم مکی کی طرف طواف الوداع کرنے کے لئے روانہ ہوں گے۔

حجاج کرام کا ہجوم کل (عید الاضحی کے دوسرے دن) اور تشریق کے پہلے دن تینوں جمرات کو تینوں کنکری پھینکنے کے لئے منی کی طرف متوجہ ہوا تھا جہاں ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق عازمین میں سے ہر حاجی کے لئے خصوصی بیگ پیش کیا گیا تھا پھر اس کے بعد انہوں نے چھوٹے جمرہ کا آغاز کیا، پھر وسطی کا اور پھر جمرۂ عقبہ کا۔
 
حجاج کو تفصیلی طریقہ کار اور روک تھام کے منصوبے کے مطابق جمرات کے دن پل پر منتقل کیا گیا تاکہ وہ محفوظ اور صحتمند انداز میں کنکر پھینکنے کے تمام مراحل کو ختم کر سکیں اور راستے پر ان کے لئے مخصوص بھی رنگ لگایا تاکہ ان کی نقل وحرکت کا تعین ہو سکے اور اس کے علاوہ براہ راست فیلڈ فالو اپ اور متعلقہ سیکیورٹی کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ان کی آمد کا بندوبست کرنے کے لئے گراؤنڈ پوسٹرز بھی لگائے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 22 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15577]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]