مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عجلت پسند حجاج کو الوداع کرنے کے لئے منیٰ کا مزار آج (تشریق کے دوسرے دن) غروب آفتاب سے قبل تیار ہو ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ منی کو کی طرف سے حرم مکی کی طرف طواف الوداع کرنے کے لئے روانہ ہوں گے۔

حجاج کرام کا ہجوم کل (عید الاضحی کے دوسرے دن) اور تشریق کے پہلے دن تینوں جمرات کو تینوں کنکری پھینکنے کے لئے منی کی طرف متوجہ ہوا تھا جہاں ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق عازمین میں سے ہر حاجی کے لئے خصوصی بیگ پیش کیا گیا تھا پھر اس کے بعد انہوں نے چھوٹے جمرہ کا آغاز کیا، پھر وسطی کا اور پھر جمرۂ عقبہ کا۔
 
حجاج کو تفصیلی طریقہ کار اور روک تھام کے منصوبے کے مطابق جمرات کے دن پل پر منتقل کیا گیا تاکہ وہ محفوظ اور صحتمند انداز میں کنکر پھینکنے کے تمام مراحل کو ختم کر سکیں اور راستے پر ان کے لئے مخصوص بھی رنگ لگایا تاکہ ان کی نقل وحرکت کا تعین ہو سکے اور اس کے علاوہ براہ راست فیلڈ فالو اپ اور متعلقہ سیکیورٹی کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ان کی آمد کا بندوبست کرنے کے لئے گراؤنڈ پوسٹرز بھی لگائے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 22 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15577]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]