طالبان نے سرحد کے 90 فیصد حصے پر کنٹرول کا کیا اعلان

امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی (دائیں) کو امریکی وزیر دفاع لیوڈ آسٹن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی (دائیں) کو امریکی وزیر دفاع لیوڈ آسٹن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

طالبان نے سرحد کے 90 فیصد حصے پر کنٹرول کا کیا اعلان

امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی (دائیں) کو امریکی وزیر دفاع لیوڈ آسٹن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی (دائیں) کو امریکی وزیر دفاع لیوڈ آسٹن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
طالبان کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ اس تحریک نے اب افغان سرحد کے 90 فیصد حصہ پر اپنا کنٹرول کر لیا ہے اور یہ ایک ایسا حملہ ہے جو غیر ملکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہو رہا ہے جس نے پینٹاگون کے مطابق اس عمل کے تقریبا 95 فیصد کو مکمل کردیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے روسی ترجمان آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی کو دئے جانے والے بیانات میں  کہا ہے کہ تاجکستان، ازبیکستان، ترکمنستان اور ایران کے ساتھ افغانستان کی سرحدیں یعنی تقریبا 90 فیصد ہمارے کنٹرول میں ہیں۔

اگرچہ ان الزامات کی تصدیق ممکن نہیں ہے لیکن تحریک کی جانب سے شروع کئے گئے حملہ کی وجہ سے سرحدی ممالک کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے جہاں افغانستان میں صورتحال کی خرابی کے بعد تاجکستان نے اپنی نوعیت کی ایک پہلی جنگی مشق میں اپنے عناصر کی تیاری کے لئے اپنی پوری فوج کو متحرک کر دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 13 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 23 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15578]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]