الشرق الاوسط سے بری کی گفتگو: میقاتی کو معاہدے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3101556/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B3%D8%B7-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%D9%85%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7-%D9%BE%DA%91%DB%92-%DA%AF%D8%A7
الشرق الاوسط سے بری کی گفتگو: میقاتی کو معاہدے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا
سابق صدر تمام سلام سمیت سابق وزرائے اعظم سے گزشتہ کل ملاقات کے بعد حریری اور میقاتی کو مٹھی کے ذریعہ مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (حریری میڈیا آفس)
بیروت: ثائر عباس
TT
TT
الشرق الاوسط سے بری کی گفتگو: میقاتی کو معاہدے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا
سابق صدر تمام سلام سمیت سابق وزرائے اعظم سے گزشتہ کل ملاقات کے بعد حریری اور میقاتی کو مٹھی کے ذریعہ مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (حریری میڈیا آفس)
تقریبا نو ماہ قبل موجودہ حکومت کے استعفیٰ دینے کے بعد نئی لبنانی حکومت تشکیل دینے کے مقصد سے صدر کے انتخاب کے لئے پابند پارلیمانی مشاورت کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ سابق وزیر اعظم سعد حریری صدر ممائکل عون کے ساتھ تنازعہ کے بعد اس کام کو انجام دینے میں ناکام ہوئے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نجیب میقاتی نئی حکومت بنانے کے لئے واحد امیدوار بن گئے ہیں جبکہ آزاد پیٹریاٹک موومنٹ سابق سفیر نواف سلام کی نامزدگی سے پیچھے ہٹ چکی ہے لیکن میقاتی کو نامزد کئے جانے کے سلسلہ میں اپنے اعتراض کو نہیں چھوڑا ہے جو بڑے عیسائی بلاکس کا ووٹ حاصل نہیں کر سکیں گے اور وہ ایف پی ایم اور لبنانی افواج کے بلاک ہیں جبکہ امید ہے کہ میقاتی کے ووٹوں کی تعداد 80 کے قریب ہوجائے گی کیونکہ حزب اللہ نے ان سے پرہیز کرنے کے بجائے انہیں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جیسا کہ حریری کے ساتھ نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)