پارلیمنٹ کے ارد گرد سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں اور یہ مہینوں میں پہلی سکیورٹی کشیدگی ہوئی ہے اور سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال بھی کیا ہے جبکہ مظاہرین نے پتھروں کا استعمال کیا اور وزارت اقتصادیات پر دھاوا بول دیا اور پارلیمنٹ کی عمارت میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی ہے۔
اس موقع سے سیاستدانوں کی مکمل غیر موجودگی دیکھی گئی ہے اور شرکت صرف چند جماعتوں تک محدود تھی جن میں "لبنانی فورسز" اور کتائب شامل تھے اور ہزاروں افراد متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ایک مارچ میں شامل ہوئے جو تباہ شدہ بندرگاہ کے مضافات تک پہنچی۔(۔۔۔)
جمعرات 26 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 05 اگست 2021ء شماره نمبر [15591]