واشنگٹن نے ٹینکر کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار تہران کو ٹھہرایا ہے

امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے تقسیم کی گئی ایک تصویر جس میں ایرانی ڈرون کے حملے کے بعد مرسر اسٹریٹ آئل ٹینکر کو پہنچنے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے تقسیم کی گئی ایک تصویر جس میں ایرانی ڈرون کے حملے کے بعد مرسر اسٹریٹ آئل ٹینکر کو پہنچنے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے ٹینکر کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار تہران کو ٹھہرایا ہے

امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے تقسیم کی گئی ایک تصویر جس میں ایرانی ڈرون کے حملے کے بعد مرسر اسٹریٹ آئل ٹینکر کو پہنچنے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے تقسیم کی گئی ایک تصویر جس میں ایرانی ڈرون کے حملے کے بعد مرسر اسٹریٹ آئل ٹینکر کو پہنچنے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے کل ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 30 جولائی کو آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ پر حملہ کرنے والے ڈرون ایرانی تھے اور اسی طرح جی 7 کے وزرائے خارجہ نے ایران کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کا رویہ پراکسی فورسز اور غیر ریاستی مسلح اداکاروں کی حمایت کے ساتھ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

سینٹ کام نے تصدیق کی ہے کہ یو ایس ایس رونالڈ ریگن طیارہ بردار جہاز سے آنے والے دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کی ایک ٹیم نے شواہد کی جانچ کی ہے اور عملے کے زندہ افراد سے انٹرویو بھی لیا ہے اور اس کے بعد ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ ٹینکر کو 29 جولائی کی شام ڈرون کے ذریعے دو ناکام حملوں کا نشانہ بنایا گیا  تھا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ عملے نے پریشانی کالوں کے ذریعے ان حملوں کی اطلاع دی ہے۔

تفتیش کاروں کو ٹینکر پر کم از کم ایک ڈرون کی باقیات ملی ہیں اور انہوں نے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا ہے کہ ٹینکر کو بھاری نقصان 30 جولائی کو تیسرے مارچ کے حملے کے نتیجہ میں پہنچا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 28 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 07 اگست 2021ء شماره نمبر [15593]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]