لبنان کے قیدی تباہی کے وقت اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی دکھا رہے ہیں

رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

لبنان کے قیدی تباہی کے وقت اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی دکھا رہے ہیں

رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لبنان کے قیدیوں نے اس مروجہ تصور کو الٹ دیا ہے جس میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ قیدیوں کو جیل اور اس کے خلیوں کی حفاظت کرنے والے سکیورٹی والوں سے کوئی محبت یا ہمدردی نہیں ہوتی ہے اور قیدیوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنے کے لیے ان کے ساتھ سختی سے نمٹنے ہیں کیونکہ سیاسی بحرانوں اور ڈالر کے مقابلے میں قومی کرنسی کے گرنے کے نتیجے میں مہینوں پہلے لبنان میں آنے والی مالی اور معاشی تباہی نے قیدیوں کو اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے پر مجبور کیا ہے جن کی تنخواہ لبنان کے تمام ملازمین کی طرح کم ہو گئی ہے اور اپنی روزی کو محفوظ بنانے اور اپنے کام کی جگہوں پر جانے سے قاصر ہو گئے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع ان مشکل حالات کو تسلیم کرتے ہیں جن میں افسران اور ارکان رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر ریاست کے مالی معاملات بہت مشکل ہیں اور سیاسی اتھارٹی تمام سکیورٹی اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے قاصر ہے تو یہ فرض کیا جاتا ہے کہ جو لوگ خطرناک کاموں اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کی تنخواہوں کے بارے میں کم از کم سوچنا چاہیے۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]