سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3126936/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%B6-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%AB%D8%A8%D8%AA-%D9%86%D9%85%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہے
سعودی جی ڈی پی میں "کورونا" وبائی بیماری کے بعد پہلی بار مثبت نمو ریکارڈ کی گئی ہے (اے ایف پی)
ریاض: الشرق الاوسط
TT
TT
سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہے
سعودی جی ڈی پی میں "کورونا" وبائی بیماری کے بعد پہلی بار مثبت نمو ریکارڈ کی گئی ہے (اے ایف پی)
کل (پیر) سعودی عرب نے "کورونا" وبائی بیماری کے بعد ملک کی مجموعی گھریلو مصنوعات پر ظاہر ہونے والی پہلی مثبت نمو کا انکشاف کیا ہے اور ساتھ ہی قومی معیشت کے مجموعی اعداد وشمار سے ظاہر ہونے والی سرکاری بحالی کا اعلان کیا ہے۔
سہ ماہی حکومتی بجٹ میں وزارت خزانہ نے آمدنی میں 39 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے اور اس سال کے پہلے چھ ماہ کے لیے ریاست کی آمدنی 452.8 بلین ریال (120.5 بلین ڈالر) ہے جبکہ اخراجات 464.9 بلین ریال (124 بلین ڈالر) ہے اور خسارہ 12 ارب ریال تک پہنچ گیا یعنی تقریبا 37 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔(۔۔۔)
"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیےhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/4839471-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-17-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88-%D9%85%D9%81%D8%A7%DB%81%D9%85%D8%AA%DB%8C
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔
معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔
دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)