نہضہ نے تیونس میں سیاسی بحران کی ذمہ داری کی قبول

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

نہضہ نے تیونس میں سیاسی بحران کی ذمہ داری کی قبول

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
2011 سے اقتدار میں رہنے والی اسلامی جماعت تیونس کی "نہضہ" تحریک کے نائب سربراہ علی العريض نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی جماعت تیونس میں بڑھتے ہوئے سیاسی بحران کی ذمہ داری کا اعتراف کیا ہے۔

وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے العريض نے کہا ہے کہ نہضہ تحریک تیونس میں ناکامی کی بڑی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس بات کی تاکید بھی کی کہ حکم سے اس کی  وابستگی اور کسی بھی قیمت پر سیاسی اتحاد قائم کرنے کے منفی اثرات تیونس کی سیاسی صورتحال پر پڑے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 04 محرم الحرام 1443 ہجرى – 13 اگست 2021ء شماره نمبر [15599]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]