درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام گیئر پیڈرسن نے شام کے جنوب مغربی علاقے درعا میں بگڑتی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جنیوا میں انٹرنیشنل سیریا سپورٹ گروپ کے انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ کے اجلاس کے بعد پیڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دشمنی پر مبنی کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں زمین پر بھاری گولہ باری اور شدید جھڑپیں شامل ہیں، شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں شہری درعا البلد سے بھاگنے پر مجبور بھی ہوئے ہیں کیونکہ وہ ایندھن، کھانا پکانے والے گیس، پانی اور روٹی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور زخمیوں کے علاج کے لیے درکار طبی امداد کی بھی کمی ہے اور صورتحال خطرناک ہے اسی وجہ سے انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 محرم الحرام 1443 ہجرى – 13 اگست 2021ء شماره نمبر [15599]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]