حالات زندگی کی خرابی کی وجہ سے شامی باشندے مخالف علاقوں میں جانے پر ہوئے مجبور

اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حالات زندگی کی خرابی کی وجہ سے شامی باشندے مخالف علاقوں میں جانے پر ہوئے مجبور

اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی شام میں شامی اپوزیشن کے علاقے میں روزانہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں سے بے گھر افراد کی آمد کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے کیونکہ وہاں کی رہائشی صورتحال اس حد تک بگڑ گئی ہے کہ بہت سے خاندان ان علاقوں کو چھوڑ چکے ہیں۔

حلب کے شمال میں واقع شہر الباب میں ایک فیلڈ ایکٹوسٹ احمد الشہابی نے کہا ہے کہ حکومت کے علاقوں سے خاندان روزانہ کی بنیاد پر حکومت کے علاقوں میں ان مقامی ملیشیا کے رہنماؤں کی نگرانی میں اسمگلنگ کے راستوں سے پہن رہے ہیں جو ان لوگوں کو جو ہمارے علاقوں میں آنے کی خواہش رکھتے ہیں ان کو پہنچانے کے لیے کام کرتے ہیں اور وہ فی خاندان 1500 ڈالر تک لیتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 07 محرم الحرام 1443 ہجرى – 16 اگست 2021ء شماره نمبر [15602]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]