حالات زندگی کی خرابی کی وجہ سے شامی باشندے مخالف علاقوں میں جانے پر ہوئے مجبورhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3139091/%D8%AD%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%B1%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D9%86%D8%AF%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D9%85%D8%AC%D8%A8%D9%88%D8%B1
حالات زندگی کی خرابی کی وجہ سے شامی باشندے مخالف علاقوں میں جانے پر ہوئے مجبور
اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ادلب: فراس کرم
TT
TT
حالات زندگی کی خرابی کی وجہ سے شامی باشندے مخالف علاقوں میں جانے پر ہوئے مجبور
اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر الباب میں خواتین پولیس فورس کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی شام میں شامی اپوزیشن کے علاقے میں روزانہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں سے بے گھر افراد کی آمد کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے کیونکہ وہاں کی رہائشی صورتحال اس حد تک بگڑ گئی ہے کہ بہت سے خاندان ان علاقوں کو چھوڑ چکے ہیں۔
حلب کے شمال میں واقع شہر الباب میں ایک فیلڈ ایکٹوسٹ احمد الشہابی نے کہا ہے کہ حکومت کے علاقوں سے خاندان روزانہ کی بنیاد پر حکومت کے علاقوں میں ان مقامی ملیشیا کے رہنماؤں کی نگرانی میں اسمگلنگ کے راستوں سے پہن رہے ہیں جو ان لوگوں کو جو ہمارے علاقوں میں آنے کی خواہش رکھتے ہیں ان کو پہنچانے کے لیے کام کرتے ہیں اور وہ فی خاندان 1500 ڈالر تک لیتے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)