بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس مہینے کے آخر میں بغداد کی میزبانی میں ہونے والی علاقائی پڑوسی ممالک کے سربراہی اجلاس میں
شرکت کرنے کے سلسلہ میں شام کے صدر بشار الاسد کی طرف سے دی گئی دعوت کی وجہ سے عراقی وزارت خارجہ اور پاپولر موبلائزیشن فورسز کے مابین تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔

"پاپولر موبلائزیشن" کے قریبی میڈیا آؤٹ لیٹس میں رپورٹ آنے کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ اس کے سربراہ فالح الفیاض نے کل الاسد سے ملاقات کے دوران انہیں اس سمٹ میں شرکت کی دعوت دی ہے جو اس ماہ کی 28 تاریخ کو منعقد ہونے والی ہے اور اس کے فورا بعد ہی عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرنے میں جلدی کی جس میں کہا کہ عراقی حکومت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس کا اس دعوت نامے سے کوئی سروکار نہیں ہے اور سرکاری دعوت نامے ایک سرکاری خط کے ذریعے اور ریاست کے نام کے ساتھ بھیجے جاتے ہیں اور عراقی وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ کسی دوسرے فریق کو عراقی حکومت کی جانب سے دعوت نامہ پیش کرنے کا حق نہیں ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 محرم الحرام 1443 ہجرى – 17 اگست 2021ء شماره نمبر [15603]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]