بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3143646/%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%84-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبان
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز طالبان تحریک نے اندرونی اور بیرونی یقین دہانیوں کی تقسیم جاری رکھی ہے اور افغانستان میں جس قسم کی حکمرانی کی کوشش کی ہے اس کے اعتدال پسند چہرے کو اجاگر کیا ہے اور اس کے بدلے میں بین الاقوامی برادری سے احتیاط اور جانچ پڑتال کی گئی ہے تاکہ اس کے تعلق کو ان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ منقطع کرنے میں تحریک کی سنجیدگی کی حد معلوم ہو سکے جس کی سرپرستی میں پچھلی صدی کی نوے کی دہائی کے دوران رہ رہے تھے۔
گزشتہ روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تحریک کے ہاتھوں میں آنے کے بعد کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جنگ ختم ہوچکی ہے۔(۔۔۔) اور طالبان کے لیڈر نے سب کو معاف کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے اصولوں کے احترام کے فریم ورک میں ہم خواتین کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور ان دوحہ میں گروپ کے سیاسی دفتر کے ترجمان کے طور پر سامنے آئے سہیل شاہین نے کہا کہ برقع صرف وہ پردہ نہیں ہے جس پر عمل کیا جا سکتا ہے بلکہ پردے کے مختلف اقسام ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)