انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں
TT

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں
ترکی نے لیبیا میں اپنی افواج کو غیر ملکی"سمجھنے سے انکار کر دیا ہے اور وہاں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی پابندی کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس بنیاد پر قانونی حکومت کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا کہ لیبیا اہل لیبیا کے لیے ہے۔

ترکی کے وزیر دفاع خلوسی آکار نے منگل کو شروع ہوکر جمعہ تک جاری رہنے والے استنبول انٹرنیشنل ڈیفنس انڈسٹری میلے (آئی ڈی ایف) کے موقع پر لیبیا کے چیف آف سٹاف محمد علی الحداد سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ لیبیا اہل لیبیا کے لئے ہے اس اصول کے مطابق افواج لیبیا کے بھائیوں کی ان کے جائز مقاصد میں مدد کرنے کے لئے وہاں موجود رہیں گی۔

ترکی کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ملاقات میں دوطرفہ اور علاقائی مسائل اور ترکی اور لیبیا کے درمیان فوجی اور سیکورٹی تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ان کا ملک لیبیا میں غیر ملکی طاقت نہیں ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 19 اگست 2021ء شماره نمبر [15605]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]