ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
TT

ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی شمخانی نے کل جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی کا استقبال کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی فوجوں میں شامل ہونے کے خلاف اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔

جاپانی وزیر نے شمخانی سے ملاقات سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سبکدوش ہونے والے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ نیوی گیشن کی سلامتی اور جوہری معاہدے کی بحالی پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

شمخانی نے کہا ہے کہ سینٹ کام کمانڈ ایریا میں اسرائیل کا الحاق عدم استحکام کی پالیسی کا تسلسل ہے اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے انتہائی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 13 محرم الحرام 1443 ہجرى – 23 اگست 2021ء شماره نمبر [15609]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]