بائیڈن سے ملنے کے لیے آج بینیٹ واشنگٹن پہنچے ہیں

کیا بینیٹ (بائیں) نیتن یاہو (دائیں) کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ خراب تعلقات کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گے (ای پی اے)
کیا بینیٹ (بائیں) نیتن یاہو (دائیں) کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ خراب تعلقات کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گے (ای پی اے)
TT

بائیڈن سے ملنے کے لیے آج بینیٹ واشنگٹن پہنچے ہیں

کیا بینیٹ (بائیں) نیتن یاہو (دائیں) کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ خراب تعلقات کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گے (ای پی اے)
کیا بینیٹ (بائیں) نیتن یاہو (دائیں) کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ خراب تعلقات کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گے (ای پی اے)
جیسا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے آج شام (منگل) کو واشنگٹن کا اپنا سرکاری دورہ شروع کیا ہے جس میں ایرانی مسئلے پر سب سے پہلے گفتگو ہوگی اور ان کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعامل کرنے کے لئے ایک نیا طریقۂ کار تلاش کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی والی سابقہ ​​حکومت کی پالیسی کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کا خاتمہ کیا جا سکے، باہمی اعتماد پر مبنی نئے تعلقات قائم کئے جا سکیں اور امریکن ڈیموکریٹک پارٹی اور امریکہ کے یہودیوں میں سے ہر ایک کے ساتھ ختم تعلقات کو دوبارہ بحال کیا جا سکے۔

ان ذرائع نے کہا ہے کہ بینیٹ بلاشبہ ایرانی مسئلے کو انتہائی اہمیت دے رہے ہیں لیکن ساتھ ہی وہ تعلقات کے انداز کو بھی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں حکومتوں کے درمیان اختلافات کو قبول کرنے کی گنجائش ہو اور اس کی وجہ سے معاملات بحرانوں کا سبب بھی نہ بن سکے۔(۔۔۔)

منگل 14 محرم الحرام 1443 ہجرى – 24 اگست 2021ء شماره نمبر [15610]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]