روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل https://urdu.aawsat.com/home/article/3156906/%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%84%D8%B4%DA%A9%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AF%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84
روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل
جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
روسی حمیمیم بیس کی "پانچویں کور" کل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور اردن کے شاہ عبد اللہ دوم کے اس سربراہی اجلاس کے ایک دن بعد درعا میں داخل ہوئی ہے جس میں جنوبی شام کی صورت حال کے سلسلہ میں بات چیت ہوئی ہے اور اس میں تجویز یہ پیش کیا گیا ہے کہ حمیمیم بیس پر تصفیہ کا عمل درآمد شروع ہو جائے گا جس میں ملک کے شمال مغرب میں مخالفین کو نکالنا شامل ہے۔
درعا البلد کے علاقوں کو "پراسرار بمباری" کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پانچویں کور کے رہنماؤں نے درعا کی مرکزی کمیٹی کے نمائندے کی موجودگی میں روسی فریق اور حکومت کی سکیورٹی کمیٹی کے ساتھ نئی بات چیت شروع کی اور اسی کے ساتھ صدر بشار اسد کے بھائی میجر جنرل ماہر کی سربراہی میں چوتھی ڈویژن نے کشیدگی بڑھا کر علاقے میں مزید فوجی کمک میں اضافہ کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)