بحری ٹرانسپورٹ میں تعاون کے لیے سعودی عراقی معاہدہ

سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

بحری ٹرانسپورٹ میں تعاون کے لیے سعودی عراقی معاہدہ

سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق نے کل جہاز کی نقل وحرکت اور سمندری نقل وحمل کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے تجارتی تبادلے میں مدد ملے گی اور دونوں ممالک کی بندرگاہوں تک رسائی آسان ہو گی۔

سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک کے وزیر اور پبلک اتھارٹی برائے ٹرانسپورٹ کے چیئرمین انجینئر صالح الجسر اور عراقی وزیر ٹرانسپورٹ کیپٹن ناصر الشبلی نے کل ریاض میں بحری ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیا ہے اور یہ سعودی-عراقی رابطہ کونسل سے وابستہ ٹرانسپورٹ، بارڈر پورٹس اور بندرگاہوں کی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ہوا ہے۔

اس معاہدے پر دستخط پچھلے عملی اقدامات کے تسلسل کے طور پر آیا ہے جس میں ایک نئی عرعر بارڈر پورٹ کا افتتاح ہوا ہے، ہوائی ٹرانسپورٹ سروسز کے معاہدے پر دستخط ہوا ہے اور سعودی عرب میں شاہ عبد العزیز بندرگاہ کے ذریعے ام قصر پورٹ کے لیے جانے والے کنٹینرز سے متعلق کاروائیوں کو آسان بنانے اور بری راستوں کے ذریعہ مسافروں اور سامان کی نقل وحمل کو منظم کرنے کے لیے افہام وتفہیم کے ایک دستاویز پر بھی دستخط ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 25 محرم الحرام 1443 ہجرى – 03 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15620]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]