سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
TT

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شراکت دار ہے اور یہ بھی کہا کہ تمام امریکی دستاویزات نے تصدیق کی ہے کہ مملکت دہشت گردی کے حملوں میں ملوث نہیں ہے اور انہوں نے اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے کہ دہشت گردی اب بھی جاری ہے اور  انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس کا مقابلہ کرنے اور اسے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک مستقل خطرہ ہے۔

سعودی وزیر کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے ریاض میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شالین برگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "11 ستمبر 2001 کے حملوں" سے متعلق دستاویزات کی ڈیکلیسیشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آیا ہے اور اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے یہ ہمیشہ 11 ستمبر کے حملوں سے متعلق تمام دستاویزات ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 صفر المظفر 1443 ہجرى – 13 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15630]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]