امریکی اور چینی چیف آف سٹاف کے درمیان خفیہ چونکا دینے والی گفتگو

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

امریکی اور چینی چیف آف سٹاف کے درمیان خفیہ چونکا دینے والی گفتگو

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر جو بائیڈن کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے کیونکہ ان کی ترجمان جیک ساکی نے کہا ہے کہ صدر بائڈن جنرل میلی کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کو ان کی قیادت، ان کی قومیت اور امریکی دستور سے ان کی وفاداری پر پورا بھروسہ ہے۔

یہ معاون موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک کتاب "دی ڈینجر" نشر ہوئی ہے جس میں ملی نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور کے اختتام پر امریکہ اور چین کے درمیان جنگ کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے محاذ آرائی کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کے اقدامات سے گریز کیا اور اسی وجہ سے انہوں نے چینی ہم منصب کے ساتھ ایک خفیہ بات چیت کی اور انہیں یقین دلایا کہ امریکہ چین کے خلاف کوئی جارحیت نہیں کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 08 صفر المظفر 1443 ہجرى – 16 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15633]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]