امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے

امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے
TT

امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے

امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے
امریکی کانگریس میں ریپبلکن کالز میں اضافہ ہوا ہے جس میں "طالبان" کو دہشت گرد تحریک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور سینیٹ کے اراکین نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط بھیجا ہے جس میں ان سے افغان تحریک کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قانون سازوں نے خط میں کہا ہے کہ افغان حکومت کا موجودہ ورژن امریکہ کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ "طالبان" تحریک نے افغانستان پر کنٹرول کی بحالی کے بعد سے اپنی مجرمانہ اور جابرانہ عادات کو دوبارہ شروع کر دیا ہے جو کہ وہ 2001 میں امریکی افواج کی آمد سے پہلے کیا کرتی تھی۔(۔۔۔)

جمعرات 08 صفر المظفر 1443 ہجرى – 16 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15633]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]