واشنگٹن نے ترکی میں "القاعدہ" کی فائل کھول دی ہے

دو مصری محمد نصر الدین الغزلانی اور مجدی سالم امریکی خزانے کی فہرست میں شامل ہیں (نیویارک نیوز)
دو مصری محمد نصر الدین الغزلانی اور مجدی سالم امریکی خزانے کی فہرست میں شامل ہیں (نیویارک نیوز)
TT

واشنگٹن نے ترکی میں "القاعدہ" کی فائل کھول دی ہے

دو مصری محمد نصر الدین الغزلانی اور مجدی سالم امریکی خزانے کی فہرست میں شامل ہیں (نیویارک نیوز)
دو مصری محمد نصر الدین الغزلانی اور مجدی سالم امریکی خزانے کی فہرست میں شامل ہیں (نیویارک نیوز)
واشنگٹن نے القاعدہ کی فائلوں کو ترکی میں کھول کر دو مصری باشندوں پر "القاعدہ سے تعلق کی وجہ سے پابندیاں عائد کر دی ہے اور امریکی وزارت خزانہ نے دو مصری شہری مجدی سالم اور محمد نصر الدین الغزلانی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان کے علاوہ تین دیگر افراد کو بھی شامل کیا ہے جو القاعدہ کو امداد فراہم کرنے کے شبہ میں ہیں۔

مصر میں بنیاد پرست تحریکوں کے امور کے محقق عمرو عبد المنعیم کے مطابق سالم اور الغزلانی جہاد گروپ کے رکن ہیں اور اخوان کے رہنماؤں سے متعلق ہیں اور عبد المنعیم نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ سالم جہاد تنظیم کے رہنماؤں میں سے ایک ہے اور اسے (طلائع الفتح) حصہ اول کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور اسے 2011 سے پہلے رہا کر دیا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہےکہ سالم 2013 میں محمد مرسی کی برطرفی کے بعد ملک سے باہر بھاگ گیا کیونکہ وہ (اخوان) کے قریب تھا اور اس نے مصر میں دہشت گرد کے طور پر درجہ بندی کئے گئے تنظیم کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 10 صفر المظفر 1443 ہجرى 18 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15635]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]