سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیں

سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیں

سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے مذاکرات کے مرحلے کو تحقیقاتی اور تفتیشی قرار دیا ہے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا مرحلہ گزشتہ ماہ ہوا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مراحل میں ہے۔

مذاکرات کے سابقہ مراحل کے دوران ایرانی فریق کی سنجیدگی کے حوالے سے کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الشرق الاوسط کے سوال کے جواب میں سعودی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ مذاکرات بقایا مسائل کو حل کرنے کی بنیاد رکھیں گے اور مذاکرات کے بارے میں کہا کہ پچھلے 21 ستمبر کو جوتھا مرحلہ مکمل ہوا ہے جبکہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مرحلے میں ہیں۔(۔۔۔)

پیر - 27 صفر المظفر 1443 ہجری - 04 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15651]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]