پنڈورا کی دستاویزات رہنماؤں اور ارب پتیوں کا پیچھا کر رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3231296/%D9%BE%D9%86%DA%88%D9%88%D8%B1%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AA-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D9%BE%D8%AA%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DA%BE%D8%A7-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
پنڈورا کی دستاویزات رہنماؤں اور ارب پتیوں کا پیچھا کر رہی ہیں
لندن کے اعلی درجے کے مائی فیئر محلے میں ایک پراپرٹی جس کے بارے میں پانڈورا دستاویزات کا دعویٰ ہے کہ اس کا تعلق آذربائیجان کے صدر سے ہے (اے پی)
سینکڑوں عالمی رہنماؤں، سیاستدانوں، ارب پتیوں اور دیگر ستاروں کے مالی ریکارڈوں کے ایک بڑے مجموعے کے انکشاف کے بعد کل دنیا بھر میں ایک بہت بڑا ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے اور یہاں تک کہ ان میں سے کچھ مشکوک بھی نظر آرہے ہیں اور یہ مالیاتی ریکارڈ غیر ملکی لین دین کے لیے آف شور سسٹم کے استعمال کی دلچسپ تفصیلات سے متعلق ہیں جس کی قیمت اربوں ڈالر ہے۔
بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس کی طرف سے شائع ہونے والے اور 117 ممالک کے 150 میڈیا آؤٹ لیٹس کے تقریبا 600 صحافیوں کے سامنے آنے والے "پانڈورا پیپرز" میں 14 موجودہ ریاستی رہنماؤں کی معلومات شامل ہیں جن میں لگژری گھروں یا ریئل اسٹیٹ کے الزامات شامل ہیں اور ان رہنماؤں میں جن کے نام دستاویزات میں درج ہیں اردن کے شاہ عبد اللہ دوم ہیں جنہوں نے کل جواب دیا ہے اور امریکہ اور برطانیہ میں اپنی جائیدادوں کے بارے میں لیک پر اپنے پہلے براہ راست تبصرہ میں یہ کہا ہے کہ چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اردن مضبوط رہے گا اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)