یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
قانونی یمنی حکومت کے عہدیداروں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ایلچی ہنس گرونڈ برگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں تنازعات کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ اپنائیں۔

یمنی نائب صدر علی محسن الاحمر نے ریاض میں گرونڈ برگ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ جو جنگ قانونی حکومت لڑ رہی ہے وہ دفاعی ہے اور تینوں حوالوں پر مبنی امن کے آپشن پر قائم رہنے کے اصول پر مبنی ہے اور بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ مثبت تعامل اور مختلف امن اقدامات کے ساتھ مربوط ہے جن میں تازہ ترین سعودی اقدام بھی ہے اور الاحمر نے نشاندہی کی ہے کہ دباو بین الاقوامی کردار اب بھی امید کی سطح سے نیچے دیکھا جارہا ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ حوثی دہشت گردی کے شکار پہلے اور اب بھی زیادہ مضبوط اور سنجیدہ بین الاقوامی کردار پر انحصار کرتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل - 28 صفر المظفر 1443 ہجری - 05 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15652]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]