نیو کیسل کے شائقین کو کل "سعودی سرمایہ کاری فنڈ" میں ملکیت کی منتقلی کی منظوری کے بعد جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں یاسر الرمیان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (ای بی / الشرق الأوسط )
نیو کیسل کے شائقین کو کل "سعودی سرمایہ کاری فنڈ" میں ملکیت کی منتقلی کی منظوری کے بعد جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں یاسر الرمیان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (ای بی / الشرق الأوسط )
انگلش پریمیئر لیگ نے سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے نیو کیسل فٹ بال کلب کے 80 فیصد حصول کی منظوری کا اعلان کیا ہے اورسعودی انویسٹمنٹ فنڈ نے کل کہا ہے کہ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان کلب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نان ایگزیکٹو چیئرمین ہوں گے جبکہ جمی روبن کے علاوہ امندا سٹیویلی کو بطور سی ای او بطور بورڈ ممبر مقرر کیا جائے گا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق حصول کی قیمت 300 ملین پاؤنڈ سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ حصول سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی پالیسی کے مطابق ہے جس کے تحت اس کی حکمت عملی کھیلوں اور تفریحی شعبوں سمیت اہم شعبوں پر مرکوز ہے اور فنڈ اپنی سرمایہ کاری کی صلاحیتوں اور مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے کلب کی کامیابی میں بھی حصہ لے گا اور کلب کی صلاحیتوں، تاریخ اور کامیابیوں سے فائدہ اٹھائے گا جو ایک کامیاب ٹیم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گی اور باقاعدہ طور پر بڑی چیمپئن شپ کے لیے مقابلہ کرے گی۔(۔۔۔)
وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/5104310-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D9%86%DB%92-160-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%84%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%82%D9%88%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%DB%81-%D9%88%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82
وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔
یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔
"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔
"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔