سی آئی اے: چین ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے

بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سی آئی اے: چین ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے

بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) نے ایک نیا مرکز بنایا ہے جو چین کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے اور امریکہ کے خلاف اس کی ممکنہ جاسوسی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کو ترجیح دیتا ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکی حکام دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی کشیدگی کے لیے تیار ہیں۔

امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے اکیسویں صدی میں ہمیں درپیش سب سے اہم جیو پولیٹیکل خطرے سے نمٹنے کے لیے نیا "چینی مشن سینٹر" قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے وضاحت کی کہ انٹیلی جنس ایجنسی معلومات اکٹھا کرنے اور چین کا مقابلہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک میں مزید افسران، ماہرین لسانیات، تکنیکی ماہرین اور دیگر ماہرین کو تعینات کرے گی اور انہوں نے زور دیا کہ روس، ایران اور شمالی کوریا پر توجہ کم نہیں ہوگی اور ایجنسی انسداد دہشت گردی کا مشن جاری رکھے گی لیکن چین ایجنسی کا نمبر ون ہدف بن گیا ہے۔

اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ اس سال کے اختتام سے قبل ایک ورچوئل سمٹ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 02 ربیع الاول 1443 ہجری - 08 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15655]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]