عدن کے گورنر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے

کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عدن کے گورنر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے

کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز التواہی ضلع میں عدن کے گورنر احمد لملاس اور زراعت اور ماہی گیری کے یمنی وزیر سلیم السقطری کے قافلے کو کار بم دھماکے کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے ہیں لیکن وزیر اور گورنر بال بال بچے ہیں۔

گورنر نے عدن شہر میں امن واستحکام کے دشمن قرار دینے والے پر اس کا الزام لگایا ہے اور بھی تک کسی پارٹی نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ایک جامع تحقیقات کی ہدایت کی ہے اور فون کے ذریعے گورنر اور وزیر کی حالت کے سلسلہ میں اطمینان لیا ہے اور یمنی وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد المالک نے عدن کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے والے تمام افراد کے لیے موقع ضائع کرنے کے سلسلہ میں سیکورٹی چوکسی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 05 ربیع الاول 1443 ہجری - 11 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15658]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]