پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے انجینیئر عبد القدیر خان انتقال کر گئے

عبد القدیر خان کی کل اسلام آباد میں آخری رسومات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی) دائرہ میں ان کی ایک آرکائیو تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
عبد القدیر خان کی کل اسلام آباد میں آخری رسومات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی) دائرہ میں ان کی ایک آرکائیو تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
TT

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے انجینیئر عبد القدیر خان انتقال کر گئے

عبد القدیر خان کی کل اسلام آباد میں آخری رسومات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی) دائرہ میں ان کی ایک آرکائیو تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
عبد القدیر خان کی کل اسلام آباد میں آخری رسومات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی) دائرہ میں ان کی ایک آرکائیو تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے انجینیئر عبد القدیر خان جن پر ایران، شمالی کوریا اور لیبیا میں ٹیکنالوجی لیک کرنے کا الزام ہے 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں جیسا کہ حکام نے کل اعلان کیا ہے۔

فرنچ پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ایٹمی پروگرام کے سائنسدان جنہوں نے اپنی زندگی کے آخری سال بھاری پہرے میں گزارے ہیں اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں جہاں انہیں حال ہی میں "کوویڈ 19" سے متاثر ہونے کے بعد منتقل کیا گیا تھا اور سرکاری نشریاتی ادارے بی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ خان پھیپھڑوں کی تکلیف کے باعث شہر کے کے آر ایل ہسپتال لے جانے کے بعد انتقال کر گئے۔

اسٹیشن کے مطابق خان کو اگست میں "کوویڈ 19" کے مثبت ٹیسٹ کے بعد اسی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور پھر کل صبح ان کی حالت خراب ہونے سے پہلے گھر لایا گیا تھا اور کچھ تو خان کو ملک میں قومی ہیرو سمجھتے ہیں کیونکہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی بم دیا جس نے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہندوستان کے سامنے اپنا اثر و رسوخ مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

دوسرے انہیں ایٹمی ریاستوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کو غیر قانونی طور پر شیئر کرنے کے طور پر خائن سمجھتے ہیں۔(۔۔۔)

وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان کے انتقال پر مجھے بہت دکھ ہوا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سائنسدان کو پاکستان کے ایٹمی ملک بنانے میں اہم شراکت کے لیے پسند کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام کے لیے وہ ایک قومی علامت تھے۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ان کی موت کو قوم کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نے آج ایک حقیقی بھلائی کھو دی ہے جس نے دل وجان سے قوم کی خدمت کی اور خان کو کل اسلام آباد کی فیصل گرینڈ مسجد میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ سائسداں کو اعزاز کی مکمل تقریبات میں دفن کیا جائے گا اور تمام حکومتی وزراء اور مسلح افواج کے اعلیٰ عہدیدار ان کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
  
پاکستانی صدر عارف علوی نے اس سائنسدان کی موت پر جنہیں وہ 1982 سے جانتے ہیں اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ انہوں نے قوم کی بقاء کے لیے اہم ایٹمی قوت کو تیار کرنے میں ہماری مدد کی اور ملک ان کی خدمات کو کبھی نہیں بھولے گا۔

خان نے مئی 1998 میں ایک قومی ہیرو کی حیثیت حاصل کی ہے جب پاکستان ہندوستان کے چند دن بعد کیے گئے ٹیسٹوں کی بدولت باضابطہ طور پر ایٹمی فوجی طاقت بن گیا۔(۔۔۔)

پیر - 05 ربیع الاول 1443 ہجری - 11 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15658]



ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
TT

ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)

ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔

ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]