ایران مصر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید کی کوشش کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261181/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران مصر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید کی کوشش کر رہا ہے
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کی خواہش کے حوالے سے ایک اعلی سطحی ایرانی اشارہ نے اس مسئلے کو دوبارہ منظر عام پر لادیا ہے اور یہ تقریبا اس ملاقات کے ایک ماہ بعد ہوا ہے جب دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ایک ساتھ جمغ ہوئے تھے اور یہ اقوام متحدہ کے اجلاسوں کے موقع پر نیو یارک میں پیش ہوا ہے۔
یہ نئی ایرانی کوشش وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کی زبانی سامنے آئی ہے جنہوں نے کل کہا تھا کہ قاہرہ اور تہران کے درمیان تعلقات میں پیش رفت خطے کے مفاد میں ہے اور انہوں نے اس کی ترقی کو سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات سے جوڑا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)