سعودی مغربی مذاکرات میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہوئی توجہ مرکوز

شہزادہ فیصل بن فرحان کو برطانوی وزیر برائے امور خارجہ و ترقی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
شہزادہ فیصل بن فرحان کو برطانوی وزیر برائے امور خارجہ و ترقی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی مغربی مذاکرات میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہوئی توجہ مرکوز

شہزادہ فیصل بن فرحان کو برطانوی وزیر برائے امور خارجہ و ترقی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
شہزادہ فیصل بن فرحان کو برطانوی وزیر برائے امور خارجہ و ترقی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے برطانوی سیکرٹری خارجہ لیز ٹیرس کے ساتھ دونوں ممالک کے مضبوط اور تاریخی تعلقات کو تمام شعبوں میں بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح دونوں فریق نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں امن  وسلامتی اور استقرار واستحکام کو مضبوط بنانے کے لئے سعودی عرب اور برطانیہ کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ ایک ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے یمن میں سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں اور اقدامات کے سلسلہ میں بھی تبادلہ خیال کیا ہے جس سے یمن کے لوگوں کے لیے ترقی اور استحکام کی حمایت ہو سکے اور انہوں نے اس سلسلے میں جاری مذاکرات اور ایرانی جوہری فائل میں اہم ترین پیش رفت کے بارے میں بھی بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 15 ربیع الاول 1443 ہجری - 20 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15667]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]