سعودی مغربی مذاکرات میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہوئی توجہ مرکوز https://urdu.aawsat.com/home/article/3265231/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D9%88%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%D9%88%D8%AC%DB%81-%D9%85%D8%B1%DA%A9%D9%88%D8%B2
سعودی مغربی مذاکرات میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہوئی توجہ مرکوز
شہزادہ فیصل بن فرحان کو برطانوی وزیر برائے امور خارجہ و ترقی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے برطانوی سیکرٹری خارجہ لیز ٹیرس کے ساتھ دونوں ممالک کے مضبوط اور تاریخی تعلقات کو تمام شعبوں میں بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح دونوں فریق نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں امن وسلامتی اور استقرار واستحکام کو مضبوط بنانے کے لئے سعودی عرب اور برطانیہ کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ ایک ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے یمن میں سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں اور اقدامات کے سلسلہ میں بھی تبادلہ خیال کیا ہے جس سے یمن کے لوگوں کے لیے ترقی اور استحکام کی حمایت ہو سکے اور انہوں نے اس سلسلے میں جاری مذاکرات اور ایرانی جوہری فائل میں اہم ترین پیش رفت کے بارے میں بھی بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)