مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے حکام کی جانب سے مغرب پائپ لائن کے ذریعے مراکش کے علاقے سے اسپین تک گیس پمپ کرنے کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے جواب میں مراکش نے جزائر کے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے کی اہمیت کو کم قرار دیا ہے جو تقریباً 12 بلین کیوبک میٹر گیس لے جاتی ہے اور انہوں نے ایک بیان میں جس پر نیشنل آفس آف ہائیڈرو کاربن اور معدنیات اور قومی دفتر برائے بجلی اور پینے کے لیے اچھے پانی نے مشترکہ طور پر دستخط کیا تھا انہوں نے کہا کہ جزائر کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ فیصلے کا فی الحال قومی بجلی کے نظام کی کارکردگی پر بہت کم اثر پڑے گا اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کے پڑوس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اور اس فیصلے کی توقع میں ملک میں بجلی کی فراہمی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔

کل جزائر کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے مراکش کے لئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے سلسلہ مین اپنے ملک کے فیصلے کو بلیک میلنگ کا ذریعہ سمجھا ہے جبکہ ہم اسے مغرب کے انضمام کا منصوبہ سمجھتے تھے۔(۔۔۔)

منگل - 27 ربیع الاول 1443 ہجری - 02 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15679]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]