لینڈرکنگ: حوثیوں نے امن وسلامتی کے لیے اپنے عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289336/%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%88%D8%B1%DA%A9%D9%86%DA%AF-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%85%D9%86-%D9%88%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%D9%88%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
لینڈرکنگ: حوثیوں نے امن وسلامتی کے لیے اپنے عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہے
امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹِم لینڈرکنگ نے کہا کہ حوثی بعض اوقات مذاکرات میں تعمیری طور پر شامل ہوتے رہے ہیں لیکن انھوں نے امن عمل کے لیے حقیقی عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہے۔
الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایلچی نے حوثیوں پر انسانی بحران کو بڑھاوا دینے اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ اس کا حل عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں میں ہے۔۔۔ اور یمنیوں کی اکثریت کے ساتھ ہے جو امن کا مطالبہ کر رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میری ٹیم اس مشن کے لیے پرعزم ہیں اور اس پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ امن ممکن ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)