سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289341/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%81%D9%88%D8%AC-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان میں فوجی رہنماؤں پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے تاکہ ڈاکٹر عبد اللہ حمدوک کی قیادت میں سویلین حکومت کی بحالی ہو، نظربندوں کی رہائی ہو اور ہنگامی حالت کو ہٹایا جائے اور یہ سب شہریوں اور فوج کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے فریم ورک میں ہوا ہے جیسا کہ سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پرتھیس نے کل (جمعرات) کو اعلان کیا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے لیے وسیع خطوط پر اتفاق کیا گیا ہے جو ہفتوں کے نہیں بلکہ دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔
یہ بیانات فوج کی جانب سے حمدوک کی حکومت کے 4 وزراء کی رہائی کے ساتھ سامنے آئے ہیں جبکہ خبروں میں اشارہ دیا گیا ہے کہ فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے 14 افراد پر مشتمل ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینا شروع کر دی ہے جس کا اعلان 24 گھنٹے کے اندر کیا جائے گا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔